امرود کے ایسے درخت کی چھال کہ جس پر ابھی پھل نہ آیا ہو بارہ گرام لیکر صاف پانی سے دھوکر کچل کر ایک پیالی پانی میں رات کو بھگو دیں صبح اٹھ کر نہار منہ یہ پانی پی لیا کریں کچھ دن اس طرح کرنے سے اسہال جو معدے اور آنتو ں کی کمزوری سے آتے ہیں دور ہوجاتے ہیں
بہترین امرود وہ ہے جو خوب میٹھا ہو ، خوب نرم ہو، بیج اس میں کم ہوں اور نرم ہوں ، رنگ اس کا باہر سے سفید زردی مائل ہو ، امرود غذا اور دوا کی دوا ہے پرانی بڑی بوڑھیاں تو انکے درخت سے بھی فائدے حاصل کر لیا کرتی تھی۔ امرود کے خواص سے مستفید ہونے کیلئے ضروری ہے کہ امرود کامزاج معلوم ہو۔امرود کا مزاج دو طرح کاہے ۔ اگر امرود کاٹنے پر گلابی نکلے یا اس کا ذائقہ ترشی مائل ہو رنگ ہرا ہو تو اس میں خشکی اور سردی ہوتی ہے چنانچہ امرود کا مزاج سرد خشک ہوتا ہے اس کے بر خلاف پیلے پکے ہوئے شیریں امرودکا مزاج تروگرم ہے اس طرح یہ ایک دوسرے کے مصلح ہیں ۔ جس امرود کا مزاج سرد و خشک ہے یعنی گلانی امرود یا ترش سبزی مائل نیم پخت امرود یہ بلغمی شکایات کے لیے بہت مفید ہے ۔ اس پر کالی مرچ نمک چھڑک کر کھانے سے زکام جلد پک جاتا ہے اور بہہ کر ختم ہو جاتاہے ۔ گدرے یانیم پخت امرود پر آٹا چڑھا کر گرم راکھ میں دبا دیتے ہیں جب آٹا روٹی کی طرح سرخ ہو جاتا ہے تو اس کو باہر نکال کر امرود کو صاف کرکے اس پرکالی مرچ نمک چھڑک کر کھالیتے ہیں ۔ یہ زکام کا بہت ہی عمدہ علاج ہے ۔ اس سے نہ صرف زکام رفع ہو جاتا ہے بلکہ کھانسی کو آرام آتا ہے اور گلے یا ٹانسلز کو بھی مفید ہے ۔ گدرا یانیم پخت امرود ایسے مریضوں کے لئے مفید ہے جن کو ہمیشہ پتلا پاخانہ آتا ہو کیونکہ یہ امرود قبض کرتا ہے حکیم محمد شریف خان صاحب جد امجد مسیح الملک حافظ محمد اجمل خان صاحب شہیدؒنے گدرے امرود کو مقوئ معدہ اور مقوی امعاء لکھا ہے فرماتے ہیں یہ معدے اور آنتوں کو طاقت دیتاہے ۔ ان کے کسی دوست کو آنتوں کی کمزوری کی وجہ سےجلا ب آتے تھے گدرے امرود کو احتیاط کے ساتھ کھلایاجاتا رہا کہ کم مقدارمیں بتدریج دیا گیا ۔ اس سے ان صاحب کی دستوں کو فائدہ ہو گیا۔
اسہال معوی کیلئے ایک اکسیری نسخہ
امرود کے ایسے درخت کی چھال کہ جس پر ابھی پھل نہ آیا ہو بارہ گرام لیکر صاف پانی سے دھوکر کچل کر ایک پیالی پانی میں رات کو بھگو دیں صبح اٹھ کر نہار منہ یہ پانی پی لیا کریں کچھ دن اس طرح کرنے سے اسہال جو معدے اور آنتو ں کی کمزوری سے آتے ہیں دور ہوجاتے ہیں اور مریض ٹھیک ہو جاتاہے اگر غذا کے بعد لونگ باریک کرکے دو چٹکی دی جائے تو یہ سونے پر سہاگہ ہو جاتاہے یعنی مریض کو بہت جلد آرام آجاتاہے ۔ اب ہم دوسری قسم کے امرود کے فائدوں پر روشنی ڈالتے ہیں ۔ سفید یا زرد ی مائل سفید امرود جن کا ذائقہ بہترین ہو خوشبو تیز ہو اور ان کے بیج سخت نہ ہوں ان کا مزاج صفرادی ہوتاہے ۔ یعنی گرم مگر مائل بہ تری ۔ ان میں تری اور گرمی ہوتی ہے ۔ خشکی نہیں ہوتی ، اس مزاج کو مدنظر رکھا جائے تو مشاہدہ اور تجربہ اسی مزاج کے تحت اس قسم کے امرودوں کے حسب ذیل فوائد کی تصدیق کرتاہے ۔ اس قسم کے امرود دائمی قبض کو دور کرتے ہیں ۔ آنتوں کی خشکی ان کے کھانے سے دور رہتی ہے ۔ ہر قسم کی بواسیر کے مریضوں کو سفید نرم زردی مائل شیریں خوشبودار امرود بہت فاہدہ پہنچاتے ہیں ۔ ان کے کھانے سے نہ صرف یہ کہ کھل کراجابت ہوجاتی ہے ریاح کابننا بھی بند ہو جاتا ہے‘ پیٹ میں دھاگہ نما کیڑے ہوں تو وہ بھی ایسے امرود ں کے کھانے سے ختم ہو جاتے ہیں ۔ کبھی کوئی سرد خشک یا گرم خشک چیز گوشت آلو وغیرہ کھانے سے بادی بواسیر کی علامات ظاہر ہونے لگیں یا قبض ہو کر طبیعت میں تکدر پیدا ہوجائے تو اس قسم کا امرود کھانے سے حیرت انگیز طور پر یہ کیفیات ختم ہو جاتی ہے ۔ کھل کر اجابت ہو جاتی ہےریاح کا صعود ختم ہو جاتاہے آنتوں کی چبھن اور جلن جاتی رہتی ہے۔ ہمیشہ اس قسم کا امرود کھاتے رہنے سے بواسیر خواہ کسی قسم کی ہو نہیں ہوتی ۔یوں تو امرود سردی گرمی دونوں میں آتا ہےمگر سردی کے موسم کا امرود سیب کا قائم مقام ہے ۔ یعنی اس سے مراد یہ ہے کہ سردیوں کے موسم میں امرود کھانے سے دل کو طاقت اور فرحت حاصل ہوتی ہے اور جس طرح دل کیلئے سیب کوفوائد بیان کیے گے ہیں تقریباََ اسی طرح کے فائد وں سے خالی نہیں ہے چنانچہ امرود کے درخت کی چھال کو پانی میں جوش دیکر کلیاں کرنے سے مسوڑھوں کی سوجن جاتی رہتی ہے پائیور یا کی وجہ سے اگر مسورھوں میں پیپ پڑگئی ہو تو وہ بھی جاتی رہتی ہے ۔ مسوڑھے ڈھیلے ہوگئے ہوں یا ان سے خون پیپ آتی ہو تو امرود کے درخت کی چھال کو پانی میں اس طرح جوش دیں کہ پانی آٹھواں حصہ رہ جائے پھر اسے ٹھنڈا کرکے اس سے اچھی طرح کلیاں کرلیں اور کچھ دیر پانی کو منہ میں رکھ کر کلی کریں۔
امرودکے وہ پتے جو درخت سے پیلےہوکر خود بخود گر جاتے ہیں انہیں احتیاط سے جمع کرتے رہیں جب بہت سے پتے جمع ہوجائیں تو ایک کوری ہانڈی میں بھر دیں اور اوپر ڈھکنا رکھ کر مٹی سے لیپ دیں تا کہ جوڑسے ہوا اند ر داخل نہ ہو سکے پھر اسے گرم تنور میں دال دیں گھنٹے دو گھنٹے کے بعد اسے نکال کر ٹھنڈا کرکے کھولیں پتے کوئلے کی طرح سیاہ ہو گئے ہوں گے انہیں باریک پیس کر رکھ لیں ۔ یہ سیاہ راکھ ہر قسم کی کھانسی میں بہت مفید ہے ۔ دن میں چار بار دو دو چٹکی نیم گرم پانی کے گھونٹ سے پھانک لیں ۔ ٹھنڈی کھٹی چیزوں سے چاول ،دودھ ، دہی،لسی ،ٹھنڈی ہوا، ٹھنڈے پانی سے بچیں ۔ امرودکے سخت بیج نکال دینے چاہیں امرود کھاکر کبھی بھی پانی نہیں پینا چاہیئے امرود دوپہر کو کھانا کھانے کے بعد ہی کھانا چاہئے ۔
چربی اور سفوف مہزل
آنے سفوف مہزل کا ذکر کیا ہے موٹاپے کو دور کرنے کیلئے ۔ یہ چربی کو آہستہ آہستہ حل کردیتا ہے ۔تو یہ عرض کرنا ہے کہ چربی تو جسم کیلئے انتہائی ضروری ہے مثلاََ گردوں کے گرد چربی پانی کے فاضل اخراج سے بچائو، سردی میں گرمی کیلئے توانائی کے ذخیرے کو طور پرو غیر ہ وغیرہ تو کیا سفوف مہزل سے یہ چربی حل نہ ہو جائیگی ۔ اس سفوف کو استعمال کرنے کی مدت بھی بتائیں (عابد ہ حسین جھنگ)
مشورہ
یہ سفوف ایسے لوگوں کیلئے تجویز نہیں کیاجاتاہے جن میں چربی کی مقدار نارمل ہو۔ یہ سفوف صرف ایسے لوگوں کیلئے تجویز کیاجاتاہے جن میں فاضل چربی ہو یعنی ضروت سے زیادہ چربی ہو ۔ اوریہ تو آپ جانتی ہی ہوں گی کہ ہرچیز اپنے اعتدال میں ہی اچھی ہوتی ہے اعتدا ل سے بڑھ جائے تو وہ مرض بن جاتی ہے اعتدال سے گھٹ جائے جب بھی مرض ہے ۔ اعتدال ہی کا نام صحت ہے ۔ تو یہ سفوف آپ اس وقت تک استعمال کریں جب تک آپ کا جسم نارمل نہ جائے ۔ سفوف مہزل بہت پرانا نسخہ ہے اور یہ قرابادین یعنی فارماکو پیامیں شامل ہے تقریباََ تمام ہی چھوٹے بڑے دواخانے اسے تیار کرتے ہیں آپ کو جس دواخانے پر اعتماد ہو اسی کا بنا ہواخرید کر حسب ضرورت استعمال کر سکتی ہیں۔ امیدہے آپ کی تشفی ہو گئی ہو گی۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں